Chicken Diseases and their Diagnosis
(قسط نمبر 6)
معزز قارئین کرام، چکن کی عمومی بیماریاں اور ان کی تشخیص و علاج پر حقیر سی پیشکس جاری ہے۔ آپ سے گذارش ہے کہ اگر آپ کو کہیں پر بھی کوئی کمی یا غلطی محسوس ہو تو comments میں اسکا لازمی اظہار فرمائیں تاکہ ہماری اصلاح ہو سکے۔ نیز اگر آپ کو ہماری یہ کاوش پسند آتی ہے تو comments سیکشن میں ہماری حوصلہ افزائی فرما دیا کریں نیز اپنے دوستوں کو بھی لازمی شیئر کیا کریں تاکہ اور بھی مستفید ہو سکیں۔ شکریہ
آئیے شروع کرتے ہیں۔
11- پلورم (Pullorum)
یہ بیماری چھوٹے اور بڑے پرندوں پر مختلف انداز سے اثر انداز ہوتی ہے۔ آپ کو اس بیماری میں مبتلا چکس میں کسی قسم کی کوئی بھی سرگرمی دکھائی نہیں دے گی، ان کے پیٹھ (پچھلے حصے) میں سفید سفید مادہ چپکا ہوا دکھائی دے گا، اور سانس لینے میں بھی دقت کے نشانات دکھائیں دیں گے۔ اگرچہ کچھ بھی نہ ہو، پھر بھی اس علامات والا چکس مر جائے گا۔
تاہم، بڑے پرندوں میں، آپ اونگھنے اور کھانسنے کے ساتھ ساتھ، ان میں نیند کی کمی کے بھی اثرات دیکھیں گے۔
یہ ایک تیزی سے پھیلنے والی بیماری ہے۔ یہ آلودہ سطحوں اور دوسرے پرندوں کے ذریعے پھیلتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ متاثرہ پرندے کے انڈوں سے پیدا ہونے والے بچوں میں بھی پیدائشی طور پر موجود ہوتی ہے۔
بدقسمتی سے، اس بیماری کے لئے کوئی ویکسین نہیں ہے اور تمام پرندوں کو، جو اس بیماری سے متاثر ہو چکے ہوں، ان کو ختم کر دینا چاہئے اور ان کو تباہ کر دیا جائے تاکہ کوئی اور دوسرا جانور اس بیماری سے متاثر نہ ہو۔
12۔ برڈ فلو (Avian Influenza)
ایوان انفلوینزا عام طور پر برڈ فلو کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ میرے مرغیوں کا فارم بنانے کے ابتدائی خوف میں سے ایک تھا کیونکہ خبروں میں سنتا رہتا تھا کہ کس طرح مرغیوں کے برڈ فلو سے لوگ بیمار ہو جاتے ہیں۔ تاہم، اسکی علامات کو جاننے کے بعد آپ اس خوف کو ختم کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
اگر آپ ڈر رہے ہوں کہ آپ کے پالے ہوئے پرندے اس بیماری میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ تو آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ جلدی جلدی سے آپ کو کیا کرنا ہو گا۔
لہذا اگر آپ پرندوں کو پر پھیلائے ایک کونے میں دبکا بیٹھا ہوا دیکھیں، اور وہ کچھ کھا پی بھی نہیں رہا ہو، اور وہ منہ کھول کر دقت کے ساتھ سانس لے رہا ہو اور اس کی دُم بھی ہَل رہی ہو، کیونکہ رطوبت کی وجہ سے انکی ناک کے نتھنے بند ہو جاتے ہیں تو اس وجہ سے انکو منہ کھول کر سانس لینا پرتا ہے۔
اس کے علاوہ انکی آنکھوں سے بھی پانی نکلتا ہے اور ناک کی اوپری سائید پر جو بال (پر) ہوتے ہیں وہ بھی گیلے ہو جاتے ہیں۔ اور پاؤں بھی گرم ہو جاتے ہیں۔
وہ شاید اسہال میں بھی مبتلا ہو سکتے ہیں۔ آپ اپنے چکن کے چہرہ میں سوجن محسوس کر سکتے ہیں اور ان کی انگلیاں اور کلغی کو بے رنگ یا پھیکی یا نیلگوں مائل ہو جائیں گی۔
اور انکی ٹانگوں اور کنگھی (کلغی) پر بھی سیاہ سرخ داغ نما نشان بھی موجود ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ یہ نشانیاں دیکھتے ہیں تو آپکو سمجھ جانا چاہیے کہ آپ کی مرغیوں کو برڈ فلو ہو گیا ہے۔
آپ کے مرغیوں یا اپنے پرندوں کو بچانے سے فورًا ہی باہر نکنا ہو گا اور علاج شروع کرنا ہو گا۔ کیونکہ اگر آپ دیر کریں گے تو ہو سکتا ہے کہ برڈفلو بگڑ جائے، جس کی وجہ سے آپ کے پرندے مر بھی سکتے ہیں۔
بدقسمتی سے، اسکے لئیے کوئی خاص ویکسین نہیں ہے۔ مارکیٹ میں ایرینک (Arinac) کے نام سے ایک سیرپ ملتا ہے، جو کہ ہر میڈیکل سٹور سے باآسانی مل جاتا ہے اس کو آپ اپنے متاثرہ چکن کو ڈراپر کی ذریعے پانی میں ملا کر پلا سکتے ہیں، اس سے اس بیماری پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔ تاہم متاثرہ مرغی، مرغے اور پرندے ہمیشہ اس بیماری کے کیریئرز رہیں گے، یعنی اس بیماری کے جراثیم ان میں موجود رہیں گے۔ جنگلی جانوروں میں بھی پرندوں سے پرندوں تک یہ مرض پھیل سکتا ہے۔
ایک بار جب آپ کے پرندوں کو اس بیماری کا سامنا ہو جائے، تو ان تمام پرندوں کو، جو اس بیماری سے متاثر ہو چکے ہوں، ان کو ختم کر دینا چاہئے اور ان کو تباہ کر دیا جائے تاکہ کوئی اور دوسرا جانور اس بیماری سے متاثر نہ ہو۔ اور نیا فلاک ڈالنے سے پہلےآپ کو اس فارم یا پنجرے کو بھی جراثیم کش ادویات سےصاف کرنے کی ضرورت ہوگی جس میں رہنے والے پہلے پرندے اس بیماری میں مبتلا رہ چکے ہوں۔
آپ کو بہت ہی زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہو گی کیونکہ یہ بیماری انسان کو بھی بیمار کر سکتی ہے.
13۔ چنڈی تَلّی (Bumblefoot)
یہ ایک ایسی بیماری ہے جو آپ کو دیکھ کر ہی معلوم ہو گی۔
یہ بیماری اکثر چکن کے پاؤں پر اچانک کٹ لگ جانے سے شروع ہوتی ہے۔ یا جب وہ زمین میں مٹی کی کھدائی کر رہے ہوتے ہیں، گھاس پھوس میں پاؤں مارتے ہیں یا خاص کر جب وہ کسی اونچی جگہ سے چھلانگ لگاتے ہیں تو انے کے پنجے زخمی ہو جاتے ہیں۔
اگر اس زخم میں انفیکشن ہو جائے تو چکن کا پاؤں سوجنا شروع ہو جائے گا۔ یہاں تک کہ ٹانگ بھی سوج سکتی ہے۔
چنڈی کا مسئلہ فارمر حضرات کے لئے بہت ہی پیچیدہ اور نا پسندیدہ مسئلہ ہے۔
دیسی اور فینسی نسل کے مقابلے میں اصیل نسل کے مرغوں اور مرغیوں میں یہ بیماری عام پائی جاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اصیل مرغ وزن میں دوسری نسل کے مرغوں کی نسبت زیادہ ہوتے ہیں۔ تو زیادہ وزن کی وجہ سے ان کے پاؤں میں زخم زیادہ آتے ہیں۔
چنڈی کی وجہ سے اصیل مرغ نہ ہی تو لڑائی کے قابل رہتے ہیں اور نہ ہی افزائش نسل کے قابل رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کو چلنے پھرنے میں بھی تکلیف ہوتی ہے۔ لہذا اس بیماری کا علاج شروع دن سے ہی ضروری ہے۔
آپ اس کا علاج سرجری سے بھی کرسکتے ہیں۔ اور دیسی علاج بھی ہے۔ اگر وقت پر علاج نہیں کیا تو انفیکشن بڑھ کر آخر میں مرغ کی جان بھی لے لے گا۔
علاج:
کسی بھی میڈیکل سٹور سے ڈوفلم (Duofilm) نامی دوا لے لیں۔ استعمال کرنے سے پہلے متاثرہ پرندے کا پنجہ یا انفیکشن والی جگہ اچھی طرح دھو لیں۔ اس کے بعد برش کی مدد سے متاثرہ جگہ پر دوائی لگا دیں۔ تقریبًا پانچ منٹ کے بعد جب چنڈی کا رنگ سفیدی مائل ہو جائے تو اس پر بیٹنو ویٹ کریم لگا کر پٹی باندھ دیں۔ دو دن کے بعد پٹی کھولیں، چنڈی کا سوکھا ہوا حصہ اکھاڑ پھینکیں اور باقی چنڈی پر دوائی اور بیٹنو ویٹ کریم لگا کر دوبارہ پٹی باندھ دیں۔ جب تک زخم ٹھیک نہ ہو جائے، یہ عمل جاری رکھیں۔
انشاءاللہ دو ہفتوں میں یہ بیماری ختم ہو جائے گی۔
انشاءاللہ دو ہفتوں میں یہ بیماری ختم ہو جائے گی۔
چنڈی تل بہت آسانی سے ہوسکتا ہے اور آپ اپنے مرغوں کے پاؤں پر نظر رکھ کر ان کو اس بیماری سے بچا سکتے ہیں۔ اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ ان کے پاؤں میں زخم ہے تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس بیماری کو روکنے کے لئے اسے کسی جراثیم کش محلول جیسے ڈیٹول وغیرہ سے دھوئیں تاکہ اس انفیکشن کو کم سے کم کیا جا سکے۔ اور اوپر بیان کردہ علاج شروع کر دیں۔
یہ چکن کی وہ عمومی بیماریاں تھیں جو کہ میرے علم میں تھیں اور ان بیماریوں کے علاج کے بارے میں میرے پاس جتنی بھی معلومات تھیں وہ میں نے آپ کے ساتھ شیئر کر دیں۔
ظاہر ہے میں اس فیلڈ میں کامل نہیں ہوں اور نہ ہی میری تحقیق کامل ہے۔ آپ سے گذارش ہے کہ اگر آپ کو میری اس کاوش میں کوئی کمی یا غلطی محسوس ہوتی ہے تو Comments سیکشن میں میری اصلاح فرما دیا کریں یہ آپ کا احسان ہو گا۔
تاہم، اس کے علاوہ چکن میں بہت کم عام بیماریاں بھی ہیں۔ تو آپ صرف اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہمیشہ اپنے پرندوں اور فلاک پر توجہ دیں اور کسی بھی تبدیلی کے بارے میں الرٹ رہیں۔ تحقیق سے مت ڈریں اور کوشیش کیا کریں کہ آپ کے پرندے بیماریوں سے محفوظ رہیں۔
ختم شد۔
انشاءاللہ اگلی قسط میں ہم بریڈنگ کے لحاظ سے مرغیوں کی دس بہترین اقسام پر بیان کریں گے۔
آپ سے گذارش ہے کہ آپ اس پوسٹ کو کاپی پیسٹ کرنے کی بجائے ہمارے نام و پیج ایڈریس کے ساتھ ہی آگے شیئر کر دیں۔ تاکہ دوسروں کا بھی بَھلّا ہو۔ نِیز ہمارا پیج لازمی طور پر لائیک کریں۔ تاکہ آپ کو ہماری ہر آنے والی نئی پوسٹ مل سکے۔ شکریہ
منجانب۔ سانول پولٹری ٹریڈرز
**********
https://www.youtube.com/channel/UCBJIX6swR7d85d6ltuTtBkg
**********
www.facebook.com/pakfarmingsite
**********
https://chat.whatsapp.com/HjeWfpZtEVo6kQ9XixMmYf
**********
براہ مہربانی، شیئر کرتے وقت ہمارا نام، نمبر اور پیج ایڈریس ڈیلیٹ نہ کریں۔ تاکہ ہماری محنت ضائع نہ ہو۔ شکریہ
1 Comments
مجھے اپنے واٹس ایپ گروپ میں اہڈ کر لیں
ReplyDeleteIf you've any suggestions, please let me know.