Ad Code

Cultivation and Benefits of Coriander and Mint in Pakistan

Cultivation and Benefits of Coriander and Mint in Pakistan

دھنیا اور پودینہ کی کاشت اور فوائد:

دھنیا اعلی کوالٹی کا منتخب کریں ۔ اگر ایرانی مل جائے تو بہتر ہے اس کی کوالٹی بہت اچھی ہوتی ہے ۔ دھنیا دونوں ہاتھوں سے مسل لیں ۔ اور 48 گھنٹے کے لیئے بھگو دیں ۔ دھنیا کبھی بھی آپ چھٹا مار کر نہیں لگائیں گے ۔ والدین کے طریقہ کار کو اپ گریڈ کریں اور 4 ، 4 انچ گیپ دے کر لگاتے جائیں اور بیج کی گہرائ شہادت کی انگلی کے ناخن جتنی رکھیں ۔ سیڈز آپ چٹکیوں کی مدد سے لگائیں گے اور چٹکی میں 6 سے 8 دانے رکھیں ۔ ایک قطار سے دوسری قطار کا فاصلہ 1 فٹ رکھیں گے ۔ اسی 1 فٹ فاصلہ کے درمیان ہم پودینہ لگائیں گے ۔ ان شاٰء اللہ

Cultivation of Coriander and Mint in Pakistan
Cultivation of Coriander and Mint

ماہرین غذائیت کے مطابق دھنیہ اور پودینہ دونوں ہی بہترین اینٹی آکسیڈنٹس اجزا ہیں جن کا استعمال بے حد مفید ہے، ان کا استعمال کھانوں سمیت براہ راست بغیر پکائے، بطور سلاد یا اسموتھی بنا کر کیا جائے تو انسانی جسم میں موجود مضر صحت مادوں کا صفایا ہوتا ہے، یہ اجزا بہترین ڈیٹاکس کا کام کرتے ہیں.

دھنیا کے بیج 7 سے 10 دنوں میں جرمنیٹ ہو جاتے ہیں اس دوران آپ سیڈز میں نمی رکھیں گے ۔ جرمنیشن کے بعد جب تلک آپ کا دھنیا 4 انچ تک نا ہو جائے اس کی پتیاں مت توڑیں ۔ دھنیا اگر آپ کا پرانا ہے ، درجہ حرارت بہت زیادہ اور بہت کم ہے تب بھی جرمنیشن نہیں ہو گی ۔ مزیداگر  آپ over watered or under watered کرتے  ہیں تب بھی اس نے جرمنیٹ نہیں ہونا ۔ اس کے ساتھ پراپر اسٹور نہیں ہوا تب بھی اپ اس سے توقع مت رکھیں کہ یہ زمیں سے باہر پنپے گا ۔

پودینہ کیسے منتخب کریں اور لگائیں:

پودینہ 3 طرح سے لگایا جاتا ہے ۔ سیڈز کے ذریعہ سے سیڈز لاہور سے مل جاتے ہیں اور 22 درجہ حرارت پہ آپ لگا سکتے ہیں ۔ دوسرا کٹنگ کے ذریعہ سے کٹنگ آپ 4 انچ کی منتخب کریں ٹاپ کے 2 پتے رہنے دیں باقی پتے اتار دیں کٹنگ آپ باٹم پہ 45 زاویہ پہ کاٹیں گے اس درجہ پہ جڑوں کا گھچا زبردست بنتا ہے ۔ گلاس آپ شیشے کا لیں اور اس میں پانی 2 انچ سے زیادہ نہیں رکھیں گے وجہ ہمیں پانی روزانہ بدلنا ہو گا اور گلاس بھی روزانہ دھونا ہے پانی کم رکھنے کی وجہ پودینہ کٹنگ نے پانی سے ہی غذا لینی ہوتی ہے ۔ جتنا جلدی پانی بدلے گا غذائیت میں اضافہ ہو گا ۔ تیسرا آپ بازار سے پودینہ جب لائیں تو اس کی شاخیں چاکلیٹ کلر کی ہوں وہ دیسی پودینہ کہلاتا ہے پودینہ کے پتہ گھر استعمال میں لائیں اور ٹاپ کے پتے رہے دیں یہی ٹہنیاں آپ جو ہم نے دھنیا میں قطار کا فاصلہ ایک فٹ رکھا اس میں 6 ، 6 انچ کا فاصلہ دے کر لگاتے جائیں ۔

یاد رکھنے کی باتیں :-

1.      پودینہ سردیوں میں گرو نہیں ہوتا اگر ہم اسے دھنیا کے ہمراہ لگائیں گے تو دھنیا اس کے اوپر Blanketing کر دے اور یوں سردی سے بچا رہے گا اور ساری سردی آپ کو دستیاب ہو گا ۔ فروری میں دھنیا کلوزنگ کی طرف جائے گا پھر یہی پودینہ اپنے جوبن پہ ہو گا اور آپ کو پھر سے نہیں لگانا پڑے گا ۔

2.      دھنیا اور پودینہ کو کبھی بھی چھری اور قینچی سے مت کاٹیں ۔ ہماری بہنیں اور بیٹیاں کھانا سروو کرتے وقت ہمیشہ پتیاں ہی منتخب کر کے اسے گارنش کرتی ہیں ۔ لہذا ہمیں بھی اپنے باغیچہ سے پتیاں ہی توڑ کر لانا ہے چھری اور قینچی لگنے سے پودینہ اور دھنیا کی ٹہنیاں Stress لے جاتی ہیں اس کے بعد ٹہنیاں سخت ہو جاتی ہیں اور دھنیا بار بار چھری قینچی لگنے سے پھول نکال کر اپنی بےبسی کا اظہار کر جاتا ہے اور ہمیں پھر سے دھنیا لگانا پڑتا ہے اور ہم سیڈز بھیجنے والے کو کوستے ہیں ۔

3.      پودینہ اگر اب لگاتے ہیں تو یہ 90 دن بعد اس قابل ہوتا ہے کہ اسے توڑ سکیں جبکہ دھنیا 50 سے 55 دن بعد میچور ہو جاتا ہے ۔


پودینے کے فوائد: 

یوں تو پودینے کی کئی اقسام  موجود ہیں مگر پاکستان میں بستانی پودینہ زیادہ کاشت کیا جاتا ہے

  • پودینہ ذائقے میں خوشگوار ہوتا ہے اسی لیے اس کا استعمال زیادہ تر رائتہ یا چٹنیوں میں کیا جاتا ہے۔
  • دانتوں کے درد میں پودینہ کے پتے چبانا مفید ہے جبکہ پودینے کا عرق دل کی کمزوری دور کرتا ہے۔ 
  • پودینہ امراضِ معدہ میں مؤثر ہے، دل اور معدے کی کمزوری کے لیے پودینے کا استعمال بہترین آپشن ہے۔

 ہرے دھنیے کے فوائد: 

ہرا دھنیہ ایشیائی کھانوں کا لازمی جز ہے،  ہرے دھنیے کے استعمال سے بے خوابی کی شکایت دور ہوتی ہے۔

  •  سوزش، جلن اور الرجی میں ہرا دھنیہ کھانا مفید ہے، قے آنے کی صورت میں ہرا دھنیے کا پانی پینا مفید ثابت ہوتا ہے۔
  •  سانس کی بدبو دور کرنے کے لیے خشک دھنیہ دن میں چار پانچ مرتبہ کھائیں۔
  • گرمیوں میں ہرے دھنیے کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے، اس کے استعمال سے پیاس کی شدت میں کمی آتی ہے۔
  • مسوڑھوں کی مضبوطی اور منہ سے بدبو کی شکایت دور کرنے کے لیے صبح سبز دھنیہ باریک کاٹ کر دہی میں ملا کر کھائیں۔
  • چیچک کے مریض کی آنکھ میں دھنیہ کا پانی ٹپکانے سے آنکھ چیچک کے دانوں سے محفوظ رہتی ہے

❤❤❤❤❤

آپ سے گذارش ہے کہ آپ اس پوسٹ کو کاپی پیسٹ کرنے کی بجائے ہمارے نام و پیج ایڈریس کے ساتھ ہی آگے شیئر کر دیں۔ تاکہ دوسروں کا بھی بھلا ہو۔ نیز ہمارا پیج فیس بک اور یوٹیوب پر لازمی طور پر لائیک کریں۔ شکریہ

منجانب۔  پاک فارمنگ ڈاٹ سائٹ

❤❤❤❤❤

تازہ ترین اپ لوڈ  ہونے والی پوسٹ سے بروقت باخبر ہونے کےلیے ہمارے واٹس ایپ گروپ کو جوائن کریں۔ شکریہ 

❤❤❤❤❤

Post a Comment

0 Comments